کراچی میں گیس کی بندش سے شہریوں کی زندگی اجیرن

image

حکومت مقرر کردہ اوقات میں بھی گیس کی فراہمی سے قاصر ہے، گیس کا پریشر انتہائی حد تک کم ہونے کی وجہ سے صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ، گھریلو خواتین حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہو گئیں۔

کراچی: ذرائع  نے بتایا ہے کہ کراچی میں گیس کی عدم دستیابی کے باعث گھریلو خواتین حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہو گئیں ہیں۔ تفصیلات کیمطابق صبح دوپہر اور شام تک گیس دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے عوام خاص طور پر خواتین کو بے حد پریشانی کا سامنا ہے۔ انھوں نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی عدم فراہمی کے باوجود گیس کے بل بھرپور آ رہے ہیں۔

سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت گیس کی طلب 1150 ایم ایم سی ایف ڈی ھے جبکہ 265 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے۔ دوسری جانب کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں گیس ملنا بند ہو گئی جس سے گھریلو صارفین بہت پریشان ہیں۔ سوئی سدرن کی طرف سے صنعتوں کے لیے گیس پہلے ہی بند کی جا چکی ہے تاہم بعض برآمدی صنعتوں کو اب بھی کسی حد تک استثنیٰ حاصل ہے۔ 

حکومت نے یہ فیصلہ 15 نومبر سے15 فروری تک کے لیے کیا ہے اور اس دوران گھریلو صارفین کو ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے لیے بالترتیب دو اور تین، تین گھنٹے گیس فراہم کی جا رہی ہے۔ کراچی، حیدر آباد اور بعض دوسرے شہروں میں مقررہ اوقات میں بھی گیس فراہم نہیں کی جا رہی۔ عوام نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ دفاتر جانے والے مرد اور خواتین سمیت سکول جانے والے بچے ناشتے سے بھی محروم ہیں۔