پرائیویسی کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے میٹا پر بھاری جرمانہ عائد

image

 یورپی پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی پر میٹا کمپنی کو 27 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ 

 لندن: صارفین ڈیٹا کے تحفظ میں ناکامی پر فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی ملکیت رکھنے والی کمپنی میٹا کو بھاری جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ آئرلینڈ کے پرسنل انفارمیشن پروٹیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق میٹا پر 27 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق میٹا ٹیکنالوجی کمپنی نے اپنے صارفین کی اجازت کے بغیر ان کی ذاتی تفصیلات کو اکٹھا کر کے اشتہارات کے لیے استعمال کیا۔

کمیشن نے فیس بک سرچ، فیس بک میسنجر، کانٹیکٹ امپورٹر اور انسٹاگرام کانٹیکٹ امپورٹر ٹولز کی جانچ پڑتال کے بعد دریافت کیا کہ میٹا کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے قانونی ذمہ داری پوری نہیں کی جا رہی۔ کمیشن کے مطابق میٹا یورپین جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن پر عملدر آمد کرنے میں ناکام رہی جس کا اطلاق 2018 میں ہوا تھا۔

دوسری جانب نئے جرمانے پر میٹا کے ایک ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لوگوں کی پرائیویسی اور سکیورٹی کا تحفظ ہمارے بزنس کی بنیاد ہے۔ ترجمان کے مطابق کمپنی نے ڈی پی سی کی تحقیقات میں مدد فراہم کی اور ڈیٹا لیک ہونے کی روک تھام کے لیے تبدیلیاں کی ہیں۔