کینسر کے موزی مرض سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں

image

جینز یا عمر کینسر کے ایسے عناصر ہیں جن کی روک تھام ممکن نہیں مگر کینسر کے لگ بھگ 50 فیصد کیسز کی روک تھام ممکن ہے۔ درج ذیل احتیاطی تدابیر اپنا کر اس موزی مرض سے بچنا ممکن ہے۔

کراچی: کینسر دنیا میں اموات کی وجہ بننے والا دوسرا بڑا مرض خیال کیا جاتا ہے مگر اس کے لگ بھگ 50 فیصد کیسز کی روک تھام ممکن ہے۔ جینز یا عمر کینسر کے ایسے عناصر ہیں جن کی روک تھام ممکن نہیں مگر اس جان لیوا مرض کے دیگر عناصر سے لاحق خطرات سے بچنا بہت آسان ہے۔ کینسر کے Rutgers کینسر انسٹیٹیوٹ کے ماہرین کی جانب سے کینسر سے بچنے کے آسان طریقے بتائے گئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق صحت کے لیے بہترین غذا، جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے اور جسمانی وزن کو مستحکم رکھنے کے متعدد فوائد ہیں۔ ان تینوں عناصر سے کینسر کی مختلف اقسام کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے جبکہ مجموعی صحت اور معیار زندگی بہتر ہوتا ہے۔  ماہرین نے بتایا کہ اناج، سبزیوں، پھلوں اور دالوں یا پھلیوں کے زیادہ استعمال جبکہ چینی، سرخ گوشت، فاسٹ فوڈ اور دیگر پراسیس غذاؤں کے کم استعمال کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

ماہرین نے اس حوالے سے مشورہ دیا ہے کہ دوپہر کے وقت سورج کی روشنی میں کم از کم گھومنے کی کوشش کریں۔ اسی طرح چار دیواری سے باہر مکمل لباس پہن کر نکلیں جبکہ سن اسکرین کا استعمال کریں۔ ماہرین نے تسلیم کیا کہ کینسر کے تمام کیسز یا اموات کی روک تھام ممکن نہیں مگر تمباکو نوشی اور الکحل سے گریز،  سورج کی روشنی میں بہت زیادہ گھومنے سے بچنا اور متوازن غذا سے اس موذی مرض کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔ 

تمباکو نوشی سے پھیپھڑوں، منہ، حلق، خون، مثانے، غذانی نالی، معدے اور گردوں کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔ درحقیقت ماہرین کے مطابق کینسر کے 25 فیصد کیسز کے پیچھے تمباکو نوشی کی عادت چھپی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی سے گریز کرکے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

اسی طرح جسمانی وزن کو مستحکم رکھنے کے لیے ورزش کو معمولات زندگی کا حصہ بنانا چاہیے۔ الکحل کے استعمال سے کینسر کی متعدد اقسام کا خطرہ بڑھتا ہے تو اس سے گریز کرنا چاہیے۔