ہلکا پھلکا روبوٹ تیار، جو ہوا اور روشنی سے اڑتا ہے

image

یہ پری روبوٹ عین اس بالوں والے بیج کی طرح ہے جو ہوا کے بہاؤ پر اڑتے ہیں، یہ روشنی پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتا ہے۔ ایکچوایٹرز کے تار نما ابھار (برسلز) روشنی پڑتے ہی سرگرم ہو جاتے ہیں۔ 

نیو یارک: سائنسدانوں نے ہلکا پھلکا اڑن روبوٹ بنایا ہے جو ہوا کے دوش پر ایک سے دوسرے مقام تک پہنچتا ہے تو دوسری جانب روشنی سے توانائی لیتا ہے۔ اسی مناسبت سے روبوٹ کو پری کا نام دیا گیا ہے۔ فلائنگ ایئرو روبوٹس بیسڈ لائٹ ریسپانسو مٹیریئلز اسمبلی (ایف اے آئی آر وائے یا فیری) رکھا گیا ہے جسے ٹیمپیئر یونیورسٹی کے جیان فینگ یانگ اور ان کے ساتھیوں نے تیار کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ روبوٹ عین اس بالوں والے بیج کی طرح ہے جو ہوا کے ذریعے دوردراز علاقوں تک پہنچتے ہیں۔

تھوڑی سی تبدیلی سے اس کے ابھار اپنی شکل بدل سکتے ہیں اور یوں وہ بدلتی ہوا کے رخ پر دور دورتک کا سفر کر سکتے ہیں۔ اسے اڑانے کے لیے روشنی کی شعاع یا ٹارچ ہی کافی ہو سکتی ہے۔ اگلے مرحلے میں ماہرین سے سورج کی روشنی سے اڑانا چاہتے ہیں۔ جہاں تک اس کے استعمال کا سوال ہے تو اس پر مائیکروالیکٹرانکس آلات یا سینسر لگائے جا سکتے ہیں۔ ان میں جی پی ایس نظام بھی ہو سکتے ہیں۔ مستقبل میں انہیں کھیتوں میں بارآوری (پولینیشن) کے لیے بھی آزمایا جا سکتا ہے۔

اس میں ایک نرم ایکچوایٹر لگایا گیا ہے جو لکوئیڈ کرسٹلائن ایلاسٹومر سے بنا ہے اور روشنی پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتا ہے۔ ایکچوایٹرز کے تار نما ابھار(برسلز) روشنی پڑتے ہی سرگرم ہو جاتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ روبوٹ کا وزن صرف سواگرام ہے جو ہوا کے ذریعے طویل فاصلے تک اڑ سکتا ہے۔ اسے روشنی، لیزر شعاع یا ایل ای ڈی وغیرہ سے اڑایا جا سکتا ہے۔