کافی یا چائے کے ساتھ ادویات لینے کے متبادل نتائج

image

کیفین مرکزی اعصابی نظام کا محرک، کیفین کچھ ادویات کے اثر کو کم یا زیادہ کر دیتی ہے، دوا کا اثر شروع کرنے یا اسے بلاک کرنے کیلئے پروٹین کارآمد ثابت ہوتے ہیں، سکون بخش دوائیں کافی یا کیفین والے مشروب میں ملا کر لینے سے دوا کا اثر کم ہو جاتا ہے۔

میڈرڈ: ناوارا یونیورسٹی میں فارماکولوجی کی پروفیسر ایلینا پیوترا روئیز ڈی ازوا کا کہنا ہے کہ ادویات کے فارماکولوجیکل ہدف ہوتے ہیں۔ یعنی ان کا مثبت اثر تب شروع ہوتا ہے جب وہ جسم میں مخصوص حصوں تک پہنچ جاتی ہیں۔ یہ ہدف کسی بیماری کے علاج کیلئے ایک سٹریٹجک پوائنٹ ہوتے ہیں۔ اس کیلئے دوا کو جسم میں پوری طرح جذب اور تقسیم ہونا پڑتا ہے۔

دوا کو میٹابولائز یعنی جسم سے خارج ہونا پڑتا ہے اور یہ کام جگر کا ہے۔ یہ جسم کے ان اعضاء میں شامل ہے جو جسم کو پاک کرتا ہے لیکن اگر اس سارے سفر میں کافی کا اضافہ کر دیا جائے تو کیا ہوگا؟ یہ دوا اور اس کے مقصد پر منحصر ہے۔ کیفین مرکزی اعصابی نظام کا محرک ہے، جو گھبراہٹ اور ہائی بلڈ پریشر کا سبب بن سکتا ہے۔ 

بینزو ڈیازپین کے خاندان سے تعلق رکھنے والی سکون بخش دوائیں کافی یا کیفین والے مشروب میں ملا کر لینے سے دوا کا اثر کم ہو جاتا ہے۔ کیفین کچھ ادویات کے اثر کو بڑھا کر یا کم کر کے اس میں ترمیم کر سکتی ہے۔ ایسی دوائیں بھی ہیں جو کیفین کے میٹابولزم کو روک کر مذکورہ عمل کے ذمہ دار انزائم کے عمل کو روکتی ہیں۔ اس کی ایک مثال کوئنولونز جیسی کچھ اینٹی بائیوٹکس ہیں۔ پروفیسر کارکاس کا کہنا ہے کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ یہ دوا کیفین کے میٹابولزم کو دباتی ہے یا کم کرتی ہے اور اس وجہ سے جسم میں کیفین کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور اس کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔