اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے سے کام شروع کرنے پر غور

image

پاک روس مشترکہ منصوبہ، روسی کمپنی 85 فیصد فنڈنگ فراہم کرے گی، اسٹریم گیس پائپ لائن کا اسٹارٹنگ پوائنٹ گوادر منتقل کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان اور روس نے 2015ء میں گیس پائپ لائن کی تعمیر کیلئے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ جس کے تحت کراچی سے لاہور تک ایل این جی منتقل کیا جانا تھا۔ تاہم امریکہ کی طرف سے 2016ء میں روسی کمپنی پر پابندی عائد کر دی گئی، جس وجہ سے پروجیکٹ آگے نہیں بڑھ سکا۔

تفصیلات کے مطابق جولائی 2021ء میں پاک روس حکام کے مشترکہ اجلاس میں طے پایا کہ 75 فیصد حصص پاکستان اور 26 فیصد حصص روسی کمپنی کی ملکیت ہونا تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ سرمایہ کاری پاکستانی کمپنی کی طرف سے 74 فیصد جبکہ بقیہ روسی کمپنی کرے گی۔ دونوں فریقوں کی طرف سے کراچی تا لاہور رسمی کاموں کیلئے سروے مکمل کیا جا چکا ہے۔

پاکستانی حکام نے پروجیکٹ پر دوبارہ کام شروع کرنے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اب اسٹارٹنگ پوائنٹ کراچی کی بجائے گوادر منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ایل این جی کے روٹ اور اسٹرکچر پر زیادہ تر کام مکمل کرلیا گیا ہے۔