پشاور پولیس لائن دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

image

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس کی پریس کانفرنس، اگر پہلا حملہ آور ناکام ہو جاتا تو دوسرا بمبار بھی تیار تھا، حملہ آوروں نے افغانستان کے شہر قندوز میں تربیت حاصل کی۔

پشاور: (نیوز ڈیسک) پشاور پولیس لائن دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا ہے کہ پشاور پولیس لائن دھماکے کے خودکش حملہ آور کا تعلق مہمند ایجنسی سے تھا۔ انھوں نے کہا اگر پہلا حملہ آور ناکام ہو جاتا تو دوسرا بمبار بھی تیار تھا۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے مزید بتایا کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی۔دونوں حملہ آوروں نے افغانستان کے شہر قندوز میں تربیت حاصل کی۔ کیس کے ماسٹر مائنڈ کو ٹریس کرلیا گیا ہے۔انھوں نے کہا دھماکے کے تمام کرداروں کو پکڑا جائے گا۔ 

خودکش حملہ آور کی شناخت 300 کیمروں کی مدد سے کی گئی ہے۔ حملے کا ماسٹر مائنڈ غفار عرف سلیمان تھا، جو دھماکے کے روز مسلسل رابطے میں تھا۔ واضح رہے پشاور پولیس لائن دھماکے میں 84 افراد شہید ہوئے تھے۔