دو ارب نوری سال کے فاصلے پر ہونے والا سب سے زیادہ روشن دھماکا ریکارڈ، جو دس ہزار سال بعد رونما ہوا

image

گیما شعاؤں کی بوچھاڑ کا وقوعہ کائنات میں طاقتور ترین اور روشن ترین دھماکوں کے طور پر جانا جاتا ہے، یہ بوچھاڑ اتنی غیر معمولی تھی کہ ماہرینِ فلکیات کے مطابق یہ دھماکا اب تک کا سب سے روشن دھماکا تھا۔

نیویارک: (ٹیکنالوجی ڈیسک) ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ زمین سے دو ارب نوری سال کے فاصلے پر وقوع پذیر ہونے والا دھماکا ممکنہ طور پر اب تک کے مشاہدہ کیے جانے والے دھماکوں میں سب سے روشن ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں انتہائی شدید نوعیت کی شعائیں خارج ہوئیں جنہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں پورے نظامِ شمسی کو لپیٹ میں لیتے ہوئے متعدد خلائی کرافٹ میں نصب آلات کو متاثر کیا تھا۔

ماہرینِ فلکیات اس اخراج کی حقیقی شدت کی پیمائش نہیں کر سکے اور اس کی پیمائش ماضی اور حالیہ ڈیٹا کی مدد سے دوبارہ کرنی پڑے گی۔ 7000 ہزار گیما شعاؤں کی بوچھاڑوں کے تجزیے سے یہ بات معلوم ہوئی کہ GRB 221009A اب تک کے مشاہدہ کیے گئے دھماکوں میں سب سے زیادہ روشن تھا جبکہ اس طرح کے وقوعہ ہر 10 ہزار سال میں ایک بار وقوع پذیر ہوتا ہے۔

 اس وقوعے کے متعلق محققین کا کہنا تھا کہ اس دھماکے سے خلاء میں موجود زیادہ تر گیما شعاؤں کا مشاہدہ کرنے والے آلات چوندھیا گئے۔ اگرچہ یہ بوچھاڑ چند سیکنڈوں تک جاری رہا لیکن اس دورانیے میں اس نے اتنی توانائی خارج کی جتنی ہمارا سورج اپنی پوری زندگی میں توانائی خارج کرے گا۔