الیکٹرانک سیگریٹ قانونی قرار

image

 

 

وزارتِ صحت نے عام سگریٹس کے بعد الیکٹرانک سگریٹس کو بھی مارکیٹ میں فروخت کی اجازت دے دی، تمباکو ہیٹڈ پروڈکٹس کیلئے اُن کے 65 فیصد حصے پر مضرِ صحت کی وارننگ شائع کرنا لازم ہو گی، ماہرینِ صحت نے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اب الیکٹرانک سگریٹ، سگار، وہیپ یعنی پاکٹ سائز شیشہ، اب سگریٹ پان کی دکانوں پر کھلے عام بکیں گے۔ وزارتِ صحت نے باقاعدہ نوٹیفیکیشن کے ذریعے اب اجازت دیدی ہے۔ صرف مضرِ صحت ہونے کی وارننگ آویزاں کرنے کی شرط رکھی گئی۔

تمباکو ہیٹڈ پروڈکٹس کیلئے اُن کے 65 فیصد حصے پر مُضرِ صحت کی وارننگ شائع کرنا لازم ہو گی۔ وزارتِ صحت کے مطابق فیصلہ تمباکو نوشی کی تمام اقسام کو ضابطے کے تحت لانے کیلئے کیا گیا۔ وزارتِ صحت کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کا تمباکو کنٹرول سے متعلق کنونشن بھی تمباکو پر پابندی یا اسے ریگولرائز کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

ماہرینِ صحت کو اس حکومتی فیصلے پر شدید تحفظات ہیں، ماہرینِ صحت کے مطابق ٹوبیکو ہیٹڈ یہ جدید پروڈکٹس بھی عام سگریٹس کی طرح ہی مضر صحت ہیں۔ یاد رہے کہ تمباکو نوشی سے پرہیز یا اس کے متبادل کے طور پر الیکٹرانک سگریٹ (ای سگریٹ) وجود میں آئی تھی، جو وقت کے ساتھ ساتھ فیشن کی صورت بھی اختیار کرگئی۔ پہلی بار 2004ء میں چینی مارکیٹ میں ای سگریٹ متعارف کروائی گئی اور پھر یہ پوری دنیا میں پھیل گئی۔ 

چینی کمپنی نے 2005ء سے 2006ء کے دوران اسے بڑی منڈیوں میں برآمد کرنا شروع کیا۔ مارکیٹ میں ای سگریٹ کے 460 سے زیادہ مختلف برانڈز موجود ہیں۔ جس طرح روایتی سگریٹ پینے کو ’’اسموکنگ ‘‘ کہا جاتا ہے، اسی طرح ای سگریٹ پینے کے عمل کو ویپنگ کہا جاتا ہے۔