بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن میں کشمیری نوجوان کو شہید کردیا

image

کشمیری نوجوان کی شہادت کا واقعہ ضلع راجوڑی میں پیش آیا، گزشتہ ماہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں 10 کشمیری نوجوانوں نے جام شہادت نوش کیا، نہتے طالبعلم کا کسی گروپ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

 سری نگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں ایک اور نوجوان کی زندگی کا چراغ گل کردیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری نوجوان کی شہادت کا واقعہ ضلع راجوڑی میں پیش آیا۔ جہاں قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی لی۔ اس دوران قابض بھارتی فوج کے اہلکاروں نے خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی۔ بزرگوں اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جب کہ ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کرکے نوجوان کو شہید کردیا۔

کٹھ پتلی بھارت نواز حکومت نے نوجوان کی شہادت کو مقابلہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان مسلح تھا اور اہلکاروں نے اپنے دفاع میں گولی میں چلائی۔ نوجوان کا تعلق عسکریت پسند گروپ سے ظاہر کیا گیا، جو کہ سراسر جھوٹ ہے۔ دوسری جانب شہید نوجوان کے اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے حکومتی مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ نوجوان طالب علم اور نہتا تھا جس کا کسی گروپ سے کوئی تعلق نہیں۔

واضح رہے کہ مئی میں بھارتی فوج نے 10 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق  گزشتہ ماہ قابض بھارتی فورسز نے 2 ہزار 141 کشمیریوں کو حراست میں لیا جبکہ بھارتی فوج کے طاقت کے استعمال سے مئی میں کم از کم 6 کشمیری زخمی ہوئے۔ یہ بھی یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان نے سری نگر میں جی 20 ورکنگ گروپ اجلاس کی میزبانی کے بھارتی اقدام کو مسترد کر دیا۔ 

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ متنازع علاقے میں جی 20 اجلاس منعقد کرنا مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ غداری ہے، مقامی آبادی کو یرغمال بنا کر اور ان کے حقوق اور آزادیوں سے انکار کر کے سیاحت اور ترقی کو فروغ نہیں دیا جا سکتا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں جی 20 اجلاس کر کے بھارت نے ایک اور بین الاقوامی فورم پر سیاست کی ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر چین، سعودی عرب، ترکیہ، مصر اور عمان قابلِ تعریف ہیں۔