ذخیرہ اندوزی کے خلاف ملک گیر چھاپوں کا سلسلہ جاری

image

کئی شہروں میں چینی کی قیمت میں کمی، اسمگلنگ اور سٹہ بازی میں ملوث شوگر ڈیلروں کی فہرست ایف آئی اے کو فراہم کر دی گئی ہے، تیمرگرہ میں 2 ہزار 9 سو 50 بوریاں برآمد کرکے 2 گودام سیل کر دیئے گئے۔

کوئٹہ: (اکانومی ڈیسک) تفصیلات کے مطابق لاہور سے پشاور اور کراچی سے کوئٹہ تک چینی کے اسمگلروں اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کاروائیاں جاری ہیں۔ کاروائیوں کے دوران مزید ہزاروں بوریاں برآمد کرلی گئی ہیں۔ کئی شہروں میں چینی کی قیمت کافی حد تک گر گئی ہے۔

پنجاب حکومت نے ضلع رحیم یار خان، ڈی جی خان، راجن پور، میانوالی، بھکر اور اٹک کے ڈپٹی کمشنرز کو چینی کی نقل و حرکت پر مکمل نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ اسمگلنگ اور سٹہ بازی میں ملوث شوگر ڈیلروں کی فہرست ایف آئی اے کو فراہم کر دی گئی ہے۔ کلرسیداں کے علاقہ چبوترہ میں واقع اسلام آباد کمیشن شاپ میں چھاپہ مار کر چینی کی 1 ہزار 4 سو 28 بوریاں برآمد کر لی گئیں۔ اسسٹنٹ کمشنر نے گودام کو سیل کرکے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو رپورٹ بھیج دی۔

ذرائع کے مطابق پچنند میں 5 ہزار سے زائد بوریاں موجود ہیں جو ساڑھے 4 ہزار سے 5 ہزار روپے تک خریدی گئیں اور ساڑھے 8 ہزار سے 9 ہزار روپے تک بیچی جا رہی ہیں۔ چکوال کے علاقہ ٹہی میں 50 کلو چینی کی 370 بوریاں، 11 ہزار کلو چاول اور 1ہزار 8 سو 15 کلو گھی برآمد کرکے گودام سیل کر دیا گیا۔

سکھر میں 2 ہزار سے زائد چینی کی بوریاں برآمد کرلی گئیں۔ جیکب آباد بائی پاس پر درجنوں ٹرک پکڑ کر چینی، گندم اور کھاد کی 15 ہزار سے زائد بوریاں برآمد کرلی گئیں۔ یہ ٹرک سندھ اور پنجاب سے جیکب آباد کے راستے کوئٹہ منتقل کیے جارہے تھے، جہاں سے یہ اشیاء افغانستان سمگل کی جانا تھیں۔ باجوڑ کے علاقے عنایت کلے بازار میں 2 گوداموں سے 5 ہزار 2 سو بوریاں برآمد کرلی گئیں۔ تیمرگرہ میں 2 ہزار 9 سو 50 بوریاں برآمد کرکے 2 گودام سیل کر دیئے گئے۔ پاک افغان سرحد بند ہونے کے باعث پشاور میں چینی کی بوری 1 ہزار روپے کمی کے بعد 8 ہزار روپے کی ہوگئی ہے۔