القادر ٹرسٹ میں عمران خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

القادر ٹرسٹ میں عمران خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، نیب نے آج بھی 25 سے 30 نکات پرمشتمل دستاویز پیش کر کے جسمانی ریمانڈ مانگا، نیب ٹیم نے عدالت کو چیئرمین پی ٹی آئی سے 23 سے 26 نومبرتک کی گئی تفتیش سےآگاہ کیا۔
اسلام آباد: (قومی ڈیسک) احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ کیس میں تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے مزید جسمانی ریمانڈ نیب پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ پیر کو القادر ٹرسٹ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کے احکامات دیے گئے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے بعد عمران خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی نیب کی استدعا پر فیصلہ سنایا۔
جیل انتظامیہ کے مطابق عدالت نے 190 ملین پاونڈ کیس کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔ اڈیالہ جیل کے باہر وکیل لطیف کھوسہ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے تھے یہ جسمانی ریمانڈ کا مقدمہ نہیں، سپریم کورٹ نے 190 ملین پاونڈ براہ راست سرکاری خزانے میں منتقل کر دیے ہیں۔
وکیل کے مطابق ملک ریاض کے ذمے 460 ارب روپیہ ڈالا گیا تھا، کہ انھوں نے زمین سندھ میں کم قیمت پر خریدی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں سماعت ہوئی جس میں فریقین کو بلایا گیا تھا، اس میں فیصلہ کیا گیا کہ 35 ارب روپے سپریم کورٹ کے اکاونٹ سے نکال کر سرکاری خزانے میں منتقل کر دیے، اس طرح القادر کا کیس تو اب ختم ہو گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں، 10 منٹ مجھ سے سوال پوچھتے ہیں اور پھر 3،4 گھنٹے بیٹھ کر گپیں مارتے ہیں۔