سویڈن میں اسلاموفوبیا زور پکڑنے لگا

image

انتہا پسندوں نے مساجد گرانے کا مطالبہ کر دیا، سویڈش وزیراعظم نے نوٹس لے لیا، ملکی قوانین کے مطابق مذہبی رواداری کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

اوسلو: (ویب ڈیسک) سویڈن میں انتہا پسند بدبختوں نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے بعد اب مساجد کو شہید کرنے کی دھمکیاں دی ہیں جس کی وزیراعظم الوف کرسٹرسن نے بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سویڈن ڈیموکریٹس کے رہنما جمی اکیسن نے اپنی جماعت کی سالانہ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مساجد سے جمہوریت، سویڈن، یہودیت اور ہم جنس پرستی کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔

سویڈن میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے رہنما نے حکومت سے کچھ مساجد کو مسمار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے کارکنان اور ہم خیالوں کو مساجد پر قبضہ کرکے انہیں منہدم کرنے پر بھی اکسایا ہے۔ وزیراعظم نے مساجد پر قبضے اور انہیں گرانے کی دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی جماعت کی جانب سے یہ مطالبہ ناقابل قبول ہے۔ سویڈن میں عبادت گاہوں کو مسمار نہیں کیا جاتا البتہ ہمیں پُر تشدد انتہا پسندی کے خلاف ضرور لڑنا چاہیے۔ 

یاد رہے کہ سویڈن میں 2 انتہا پسند ملعونوں نے متعدد بار قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور اسے نذر آتش کیا تھا جس پر مسلم ممالک نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سویڈن حکومت کو بھی کڑی کا تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان دھمکیوں کے بعد اسلامی ممالک میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔