اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی 3 روزہ دورے پر کل پاکستان آمد

image

عام انتخابات 2024ء کے بعد پاکستان میں کسی بھی سربراہِ مملکت کا یہ پہلا دورہ، دفترِ خارجہ نے باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا، دورے کے دوران ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی پاکستانی صدر، وزیرِاعظم، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقاتیں کریں گے، وہ لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے اور صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے حوالے سے دفتر خارجہ نے باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں بتایا کہ ایرانی صدر 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے، موجودہ حکومت کے منتخب ہونے کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا۔ ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ اور اعلیٰ سطحی وفد بھی ہوگا جس میں وزیرِ خارجہ اور کابینہ کے دیگر اراکین سمیت اعلیٰ حکام کے علاوہ ایک بڑا تجارتی وفد بھی شامل ہوگا۔

دورے کے دوران ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی پاکستانی صدر، وزیرِاعظم، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقاتیں کریں گے، وہ لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے اور صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ دونوں ملک کے پاس پاک ایران دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور تجارت، رابطے، توانائی، زراعت اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کا وسیع ایجنڈا زیرِ بحث ہوگا۔ دفترِ خارجہ کے اعلامیہ کے مطابق ایرانی صدر علاقائی اور عالمی پیشرفت اور دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ تعاون پر بھی بات کریں گے۔ "پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخ، ثقافت اور مذہب میں جڑے مضبوط دوطرفہ تعلقات ہیں، یہ دورہ پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔"

دوسری جانب ایرانی سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ دورہ ایران کی جانب سے بلوچستان کے سرحدی شہر پنجگور میں عسکریت پسند گروپ جیش العدل کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے پاکستان میں حملوں کے آغاز کے چند ماہ بعد ہو رہا ہے، ان حملوں کے بعد اسلام آباد نے شدید الفاظ میں مذمت کی تھی اور سفارتی تعلقات میں تنزلی کا اشارہ دیا تھا۔ واضح رہے کہ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان سے قبل ان کی سیکیورٹی ٹیم اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ایرانی صدر کی سیکیورٹی ٹیم دورے سے قبل انتظامات کا جائزہ لے گی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ایرانی سفیر رضا امیری مقدم کی ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ رحیم حیات سے ملاقات ہوئی جس میں ایرانی صدر کے دورے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔