سپریم کورٹ نے کراچی میں واقع متنازع پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دے دیا

image

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کر دی، سماعت کے موقع پر چیف جسٹس کے سخت ریمارکس، یہ دیوانی کیس تھا، عدالتوں کی بجائے صوبائی محتسب کے پاس کیسے چلا گیا؟

کراچی: (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری میں متنازع پلاٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دے دیا ہے۔ 

دوران سماعت کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے وکیل نے کہا کہ یہ پلاٹ 1981ء میں رفاحی مقاصد کیلئے الاٹ کیا گیا تھا۔ وکیل نے کہا کہ منسوخی کے خلاف محتسب کا فیصلہ موجود ہے۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ صوبائی محتسب کے پاس یہ معاملہ کیسے چلا گیا؟ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تو بد انتظامی کا معاملہ لگتا ہے۔ 

قاضی فائز عیسیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہے تو پھر عدالتوں کو بند کر کے تمام فیصلے محتسب کے پاس لے جائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ دیوانی مقدمہ کا معاملہ ہے جو محتسب کے دائرہ کار میں بھی نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ محتسب جتنا اچھا فیصلہ بھی لکھ دے وہ قابل قبول نہیں ہے۔ 

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ دوستانہ آرڈر لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس آرڈر کا کوئی ریکارڈ نہیں دکھایا گیا۔  بیرسٹر فروغ نسیم نے عدالت کو بتایا کہ یہ ایک فلاحی ادارہ ہے، اس لیے یہ بھی دیکھنا چاہیے۔ جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ کے ڈی اے بھی ایک فلاحی ادارہ ہے جو کراچی والوں کی مدد کرتا ہے۔