غزہ کی تعمیر نو میں 40 ارب ڈالر خرچ ہوں گے: اقوام متحدہ

image

غزہ کی تعمیر نو میں 40 ارب ڈالر خرچ ہوں گے، 7 ماہ میں 80ہزار سے زائد گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے، تمام تباہ شدہ مکانات کی بحالی کے لیے تقریباً 80 سال درکار ہو گے: اقوام متحدہ

جنیوا: (بین الاقوامی ڈیسک) اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی بمباری سے غزہ میں تباہ ہونے والے گھروں اور انفرا اسٹرکچر کی بحالی کا روٹ میپ اور تخمینہ پیش کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کی حالت چاند کی سطح کی طرح کی ہوگئی۔ 7 ماہ میں 80 ہزار سے زائد گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی بلند و بالا عمارتیں ملیامیٹ اور انفرا اسٹریکچر تباہ ہوگئے، جن کی تعمیرِ نو کا کام آئندہ صدی تک ممکن ہو پائے گا اور اس کا تخمینہ تقریباً 40 ارب ڈالر ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کو تمام تباہ شدہ مکانات کی بحالی کے لیے تقریباً 80 سال درکار ہو گے۔ 

مقامی میڈیا کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں قابض درجنوں اسرائیلوں نے نواحی علاقے جبال العرما پر دھاوا بول دیا، جس کے باعث علاقے میں وارننگ سائرن بھی بجائے گئے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی بعض اوقات صہیونی فوج کا بھی سہارا لیتے ہیں اور فلسطینی شہریوں پر حملے کرتے ہیں، غزہ جنگ کے دوران اب تک ایسے 800 حملے کیے گئے ہیں، جن میں بہت انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔