غصہ ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے: تحقیق

image

کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق، غصہ شریانوں کی اندرونی سطح کے خلیات کو نقصان پہنچاتا ہے، غصے کرنے سے خون کی نالیوں کے پھیلاؤ میں 40 منٹ تک خلل پیدا ہوتا ہے۔ 

نیویارک: (ویب ڈیسک) غصہ ایک ایسا عمل ہے جو تقریباً ہم سب کو آتا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ غصہ انسان کی زندگی کے دورانیے کو کم بھی کر سکتا ہے۔ محققین کے مطابق غصے کی حالت میں خون کی شریانوں کی اندرونی سطح کے خلیات ٹھیک طرح سے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ 

کولمبیا یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق خلیوں کو پہنچنے والا نقصان خون کے بہاؤ میں رکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔ جس سے دل پر دباؤ بڑھتا ہے اس طرح دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ یہ حالت اگر طویل عرصے تک قائم رہے تو یہ امراض قلب کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں محققین کا کہنا ہے کہ بے چینی اور اداسی صحت کو غصے کی طرح نقصان نہیں پہنچاتی۔  

تحقیق کے مصنف پروفیسر ڈائیچی شمبو نے بتایا کہ منفی جذبات کے احساسات اور امرض قلب کے درمیان تعلق موجود ہے۔ غصے اور دل کے درمیان تعلق کو جاننے کیلئے ایک تحقیق کی گئی جس میں 280 شرکاء کو 8 منٹ کی ذاتی نوعیت کی گفتگو یا کچھ پڑھنے میں مشغول ہونے کو کہا گیا، جس سے ان شرکاء میں مختلف جذباتی کیفیتیں پیدا ہوئی جیسے غصہ، اداسی، اضطراب یا شرکاء کسی بھی طرح کے جذباتی احساسات سے عاری رہے۔ 

سائنسدانوں نے ہر کام کے بعد شرکاء کی خون کی شریانوں میں موجود خلیات کا تجزیہ کیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ان جذباتی کاموں کا ان پر کیا اثر ہوا۔ محققین نے نوٹ کیا کہ غصے کی وجہ سے ان کی خون کی نالیوں کے پھیلاؤ میں 40 منٹ تک خلل پیدا ہوا۔ یہ خلل ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔