جھنڈ کے ساتھ آزادانہ اڑنے والی بائیونک مکھی تیار

image

جرمنی کی آٹومیشن کمپنی کا اہم کارنامہ، مکھی کے اندر پروں کو پھڑپھڑانے والے نظام کے ساتھ ایک مواصلاتی کٹ نصب، مکھی کے اندر موجود جی پی ایس سسٹم اپنی جگہ سے تھری ڈی اسپیس میں کام کر سکتا ہے۔ 

برلن: (ٹیکنالوجی ڈیسک) جرمنی کی آٹومیشن کمپنی فیسٹو کے بائیونک لرننگ نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے ایک اہم کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ سائنس دانوں نے ایک ایسی بائیونک مکھی تیار کر لی ہے جو جُھنڈ کے ساتھ اڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس مکھی کی لمبائی 22 سینٹی میٹر ہے جبکہ اسکے پر 24 سینٹی میٹر چوڑے ہیں۔ 

سائنسدانوں کی جانب سے بنائی گئی 34 گرام وزنی مکھی جُھنڈ میں آزادانہ طور پر اڑ سکتی ہے۔ مکھی کے سانچے کے اندر پروں کو پھڑپھڑانے والے نظام کے ساتھ ایک مواصلاتی کٹ نصب کی گئی ہے۔ یہ مواصلاتی کٹ مکھی کو مرکزی کمپیوٹر اور پروں کے پرزوں سے جوڑ کر رکھتی ہے جس سے حقیقی مکھیوں کی سمت شناسی کی طرح پروں میں حرکت ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ سائنسدانوں کی یہ ٹیم اس سے قبل چیونٹیوں، کینگرو اور آکٹوپس کے گرپر سے متاثر ہو کر روبوٹ بنا چکی ہے، تاہم یہ بائیونک مکھی ان کی سب سے چھوٹی اڑنے والی ایجاد ہے۔ کمپنی سے تعلق رکھنے والے ڈینس مگرور نے بتایا کہ ہر مکھی میں ایک جی پی ایس سسٹم ہے لہٰذا وہ اپنی جگہ سے تھری ڈی اسپیس میں کام کر سکتا ہے اور جُھنڈ میں موجود دیگر روبوٹ مکھیوں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کر سکتا ہے۔