شہزاد اکبر پر تیزاب حملے کے شواہد نہ ملنے کے بعد تحقیقات بند کر دی گئیں

image

 برطانیہ میں شہزاد اکبر پر تیزاب حملے کے شواہد نہیں ملے، 6 ماہ تک تحقیقات جاری رہی کسی مشکوک شخص کا سراغ نہیں ملا، مزید تحقیقات بند کر دی گئی۔

لندن: (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون برائے احتساب شہزاد اکبر پر برطانیہ میں تیزاب حملے کے شواہد سامنے نہیں آ سکے، برطانوی پولیس کو 6 ماہ کی تحویل تحقیقات کے بعد بھی کسی مشکوک شخص کا کوئی سراخ نہیں مل سکا، پولیس کی جانب سے تیزاب حملے کے شواہد نہ ملنے کے باعث مزید تحقیقات بند کر دی گئی ہیں۔

انتہائی پیچیدہ تحقیقات قرار دیتے ہوئے ہرٹ فورڈ شائر کانسٹیبلری نے کہا کہ نومبر سے افسران اس معاملے میں ملوث عناصر کو تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اس مرحلے پر ہم نے تمام پہلوؤں سے انکوائری کر لی ہے اور کسی بھی مشتبہ شخص کا پتا لگانے میں ناکام رہے، انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بھی تصدیق کی ہے کہ تحقیقات کو بند کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 27 نومبر 2023ء کو شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا تھا کہ ان پر لندن میں تیزاب کا حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی بھی ہوئےہیں، انہوں نے برطانیہ میں اپنے اوپر ہونے والے حملے کا ذکر ٹیوٹر پر بھی کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ حملہ انگلینڈ میں میری رہائش گاہ پر کیا گیا جہاں میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ جلاوطنی کی زندگی گزار رہا ہوں، شکر ہے میری اہلیہ اور بچوں کو نقصان نہیں پہنچا۔