سولر پینلز سے بجلی کا بل صفر کرنے کا طریقہ جانیئے

image

حکومت نے حال ہی میں نیٹ میٹرنگ کے ریٹ کم کرنے پر غور شروع کیا ہے اور وہ یونٹ کا ریٹ 10 روپے تک لانے کا ارادہ رکھتی ہے، اگر ایسا ہوا تو یہ فرق مزید بڑھ جائے گا۔

اسلام آباد: (ٹیکنالوجی ڈیسک) تفصیلات کے مطابق سولر سے بجلی کا بل زیرو کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کو اپنے گھر میں موجود بجلی کے آلات اور اس کے لوڈ کے بارے میں مکمل آگاہی ہو کیونکہ گھر کے لوڈ کے حساب سے ہی سولرسسٹم لگانا چاہیے، سولر پینل سے پیدا ہونے والی اضافی بجلی کو نیٹ میٹرنگ کے ذریعے کے الیکٹرک یا واپڈا کو بیچ سکتے ہیں جبکہ یہی یونٹس جو آپ نے توانائی کمپنی کو فروخت کیے ہیں انہیں رات میں استعمال کر کے اپنا بل زیرو کر سکتے ہیں۔

سولر سسٹم نصب کرانے والوں سے کیے گئے ایک حالیہ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بجلی کا بل صفر کرنے کیلئے اتنا بڑا سسٹم نصب کرنا پڑتا ہے جو مہینے میں کم از کم 800 یونٹ بجلی پیدا کر سکے، ایک آسان کلیہ یہ بھی ہے کہ اگر آپ کے گھر کا لوڈ 7 کلو واٹ پر مشمل ہے تو بل صفر کرنے کے لیے 10 کلو واٹ کا نیٹ میٹرنگ والا سولر سسٹم لگا لیں کیونکہ 10 کلو واٹ والا سولر سسٹم 800 یونٹس بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس طرح آپ کے گھر کی اوسط بجلی کی کھپت کم ہونے کی وجہ سے بجلی کا بل صفر ہوجائے گا۔

ایسے بڑے سولر سسٹم نیٹ میٹرنگ پر چلتے ہیں۔ دن میں گھر کے استعمال سے تقریبا دگنی بجلی پیدا ہوتی ہے اور اضافی بجلی نیٹ میٹرنگ کے ذریعے متعلقہ بجلی تقسیم کار کمپنی کو چلی جاتی ہے۔ رات کو جب سولر سسٹم سے بجلی کی پیداوار بند ہوتی ہے تو بجلی تقسیم کار کمپنی کی بجلی استعمال ہوتی ہے، لیکن ایسا نہیں ہے کہ جتنے یونٹ دن کو آپ کے سولر سسٹم نے پیدا کیے اتنے ہی آپ رات میں استعمال کر سکتے ہیں۔

 دن میں سولر سسٹم جو بجلی بناتا ہے ہے وہ تقریباً 20 روپے یونٹ کے حساب سے تقسیم کار کمپنی خریدیتی ہے جب کہ رات کو جو یونٹ صارفین استعمال کرتے ہیں وہ پچاس روپے کے لگ بھگ پڑتا ہے۔ اوسطاً دن میں تقسیم کار کمپنی کو بیچے گئے تین یونٹس کے بدلے رات کو ایک یونٹ ملتا ہے، حکومت نے حال ہی میں نیٹ میٹرنگ کے ریٹ کم کرنے پر غور شروع کیا ہے اور وہ یونٹ کا ریٹ 10 روپے تک لانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو یہ فرق مزید بڑھ جائے گا۔

ایسے میں سولر پینل لگانے والوں کے پاس ایک حل یہ ہے بھی ہے کہ وہ نیٹ میٹرنگ کو ترک کرکے آف گرڈ سسٹم پر منتقل ہوجائیں۔ ایسے سسٹم میں دن کو پیدا ہونے والی بجلی بیٹریوں میں جمع ہوتی ہے جو رات کو استعمال کی جا سکتی ہے۔ لیکن اس کے لیے بہت بڑے بیٹری بینک کی ضرورت پڑتی ہے جو بہت مہنگا ثابت ہو سکتا ہے، بہت سے صارفین آف گرڈ سسٹم کو دن کے وقت بجلی کا لوڈ کرم کرنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ اور رات کو گرڈ کی بجلی استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح ان کا بل آتا ضرور ہے لیکن کم ہو جاتا ہے۔