نئے مالی سال کے بجٹ میں چھوٹے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو زیادہ ریلیف ملنے کا امکان

image

نئے مالی سال متعدد ترقیاتی منصوبوں کا انحصار بیرونی فنڈنگ پر ہوگا، ترقیاتی منصوبوں کیلئے 932 ارب روپے قرض لینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اسلام آباد: (اکنامکس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق دستاویزات کے مطابق 18 ہزار 900 ارب روپے کا نیا مجوزہ وفاقی بجٹ 9800 ارب روپے کے خسارے پر مبنی ہوگا۔ سرکاری خرچ پورے کرنے کے لیے مہنگائی اور اضافی ٹیکسز  کا بوجھ عوام کو ہی برداشت کرنا پڑے گا، نئے مالی سال متعدد ترقیاتی منصوبوں کا انحصار بیرونی فنڈنگ پر ہوگا، ترقیاتی منصوبوں کیلئے 932 ارب روپے قرض لینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ وفاقی حکومت 316 ، چاروں صوبے 616 ارب روپے بیرونی قرض لیں گے۔

سندھ حکومت سب سے زیادہ 334 ارب روپے کا بیرونی قرضہ لے گی، خیبر پختونخوا حکومت 131 ارب روپے کے بیرونی قرض پر انحصار کرے گی، پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 123 ارب روپے کا بیرونی قرضہ لیا جائے گا، آئندہ مالی سال میں شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد، صنعتی ترقی کا ہدف4.4فیصد، زرعی ترقی2 فیصد رکھنے کی منظوری کا امکان ہے۔ برآمدات کا ٹارگٹ40.5 ارب ڈالر، درآمدات68.1ارب ڈالر رکھنے کی تجویز ہے، دستاویز کے مطابق 827 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ، توانائی کیلئے  253ارب مختص کیے جانے کا امکان ہے۔ مواصلات کیلئے 279ارب، تعلیم کا بجٹ93ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ ضم شدہ اضلاع کو64ارب، آزاد کشمیر وگلگت بلتستان کو 75ارب ملیں گے۔

آئندہ مالی سال انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے ترقیاتی بجٹ میں 27ارب 43 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے ترقیاتی بجٹ کا ترقیاتی بجٹ 21 ارب روپے سے زائد اضافے کے ساتھ 27 ارب 43 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ رواں مالی سال آئی ٹی ٹیلی کام کا ترقیاتی بجٹ 6 ارب روپے تھا۔

پرانے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 21 ارب جبکہ نئے منصوبوں کیلئے 6 ارب 28 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے، ڈیجیٹل اکانومی میں اضافے کے منصوبے پر ساڑھے 3 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ ڈیجیٹل اکانومی کا  منصوبہ عالمی بینک کی فنڈنگ سے مکمل کیا جائے گا۔

آئی ٹی انڈسٹری میں جدت لانے کے منصوبہ کیلئے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں، اس منصوبہ پر مجموعی طور پر9 ارب 95کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ قومی اسمبلی کی ڈیجیٹلائزئشن کے 40 کروڑ روپے کے منصوبے کیلئے 5 کروڑ رکھے گئے ہیں، قومی اسمبلی کے براڈکاسٹ سسٹم کی اپ گریڈیشن کے منصوبہ پر 5 کروڑ خرچ ہوں گے۔