جاوتری کا ضرورت سے زیادہ استعمال صحت کیلٸے نقصان دہ ثابت
ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق جاوتری وٹامن اے بی اور کئی قسم کی معدنیات سے لبریز، جاوتری کڑوی ہونے کے سبب خون کی صفائی اور دل کی بیماریوں میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ جاوتری کا زیادہ استعمال ذہنی صحت کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
اسلام آباد: جاوتری کو دوسرے لفظوں میں جلوتری بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اکثر گرم مصالے میں استعمال کی جاتی ہے۔ جاوتری کا استعمال صحت کیلئے مفید ثابت ہوتا ہے۔ جاوتری زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کے کچھ نقصانات بھی ہیں جنھیں جاننا انتہائی ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق جاوتری میں کیلشیم، میگنیشیم، فاسفورس، وٹامن اے، بی، زنک اور میگنیز جیسی کئی معدنیات پائی جاتی ہیں۔ اسے برصغیر پاک و ہند میں مختلف قسم کے پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے جیسے میٹھی غذاٸیں، مشروبات، گوشت، سبزیوں، پلاؤ اور چٹنیوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ جاوتری ملائیشیا، انڈونیشیا اور بھارت میں کثرت سے پائی جاتی ہے۔ اس کی تاثیر کڑوی اور زہریلی ہوتی ہے۔
ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق اسے زیادہ تر 1 سے 3 گرام تک استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی کم سے کم مقدار فائدہ مند ثابت ہوتی ہے جبکہ زیادہ استعمال کرنے کی صورت میں فائدے کی بجائے نقصان بھی پہنچا سکتی ہے۔ جائفل جاوتری کے استعمال کے نتیجے میں بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں جیسے کہ شوگر اور بلڈ پریشر کا لیول متوازن رہتا ہے، خواتین کے پچیدہ مسائل کو حل کرنے کیلٸے انتہائی ضروری ہے۔ جاوتری کے استعمال کے نتیجے میں نظام ہاضمہ بہتر ہو جاتا ہے، معدے اور صحت کی کارکردگی بہتر رہتی ہے۔ منہ کی بدبو ختم کرنے کیلٸے جاوتری کو کھایا بھی جا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق کڑوی ہونے کے باعث یہ دل کی بیماریوں اور صفائی کیلٸے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مثانے اور اس کے مکمل نظام کو چلانے کیلٸے انتہائی مفید ہے، اپھار کے علاج کیلٸے جاوتری بہترین دوا ہے۔
ماہرین کے مطابق بچوں کے پیٹ کے کیڑے اور پیاس کی شدت کو کم کرنے کیلٸے جاوتری کا اہم کردار ہے۔ جائفل جاوتری کا پیسٹ بنا کر جوڑوں پر لگانے سے درد کا بالکل خاتمہ کیا جا سکتا ہے اور قوت مدافعت کے نظام کو مضبوط بناتی ہے۔ اگر ضرورت سے زیادہ جائفل کو استعمال کیا جائے تو اس کے نقصانات بھی بہت زیادہ ہیں جیسے کہ سانس کا پھولنا، متلی، پیٹ درد اور دورے پڑنا شامل ہیں۔ جائفل سے بدہضمی کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔ جاوتری سے ذہنی صحت پر کافی اثر پڑتا ہے۔ ذہنی صحت کیلٸے اس مصالے کو نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے۔