باقاعدگی سے رائی دانے کو استعمال کرنا انسانی جسم پر جادوئی فوائد

image

رائی دانے فیٹی ایسڈز کی وافر  مقدار سے مالا مال، رائی دانے سرطانی خلیوں کو بڑھنے اور پیدا ہونے سے روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہاضمے کی بہتر کارکردگی کیلٸے راٸی دانہ بہترین سمجھا جاتا ہے۔ 

اسلام آباد: راٸی دانہ سرسوں سے حاصل کیے جانے والا بیج اسفند بھی کہلاتا ہے۔ سرسوں کا تیل ان بیجوں سے نکالا جاتا ہے جس کے استعمال سے صحت پر براہ راست بے شمار طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں، صحت کے لئے رائی کے دانے بہت زیادہ فائدہ مند ہیں۔ ماہرین غذائیت کے مطابق گلوکوسینولیٹ راٸی دانے میں پایا جاتا ہے جو منفرد ذائقہ راٸی کے دانے کو دیتا ہے، رائی دانے میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو انسانی جسم میں بڑی آنت کے سرطانی خلیوں کو بچاتے ہیں۔ رائی کے دانوں میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ اور فائبر کم موجود ہوتا ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کے مطابق رائی بیجوں میں ایسے فیٹی ایسڈز صحت کے متعلق پائے جاتے ہیں جو سمجھنے کی صلاحیت میں معاون ثابت ہوتے ہیں، اس میں کیلشیم، میگنیشیم، پروٹین، زنک اومیگا 3، میگنیز، وٹامن بی اور سیلینیم وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ ماہرین کی جانب سے باقاعدگی سے رائی کے دانے کو خوراک میں شامل کرنا اور اس سے مستفید ہونا تجویز  کیا جاتا ہے ۔ نظام انہضام کی بہتر کارکردگی کے لئے رائی دانہ بہترین شمار کیا جاتا ہے کیونکہ انسانی جسم میں موجود میٹابولزم طاقتور بنتے ہیں اور ہاضمے کے مسائل کو دور کرتے ہیں جس سے انسان کا  وزن کم کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر باہر نکلا ہوا پیٹ اندر جانا شروع ہو جاتا ہے، کیلشیم اور میگنیشیم سے بھرپور ہونے کے سبب یہ عمر بڑھنے کے ساتھ خواتین کی ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور ہڈیوں سے متعلق ہونے والے مسائل کو دور کرتے ہیں۔ رائی کے دو چار دانے چبانے سے پٹھوں اور کمر کے مسائل کا خاتمہ ہو جاتا ہے، پٹھوں اور سوجن کے مسائل کا حل بھی تلاش کیا جاتا ہے۔

ایسے انزائمز رائی کے دانوں میں موجود ہوتے ہیں جو بڑی آنت کے سرطان کا خاتمہ کرتے ہیں، یہ سرطانی خلیوں کو پیدا ہونے اور بڑھنے کی روک تھام کیلٸے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ رائی دانوں میں انفیکشن اور سوزش کا علاج سیلینیم سے کیا جاتا ہے جو جوڑوں کے درد اور دمے کی شکایت کو دور کرتا ہے، چنبل کے نتیجے میں ہونے والے انفیکشنز اور زخموں کا مقابلہ کرنے میں رائی دانے بھرپور صلاحیت کے حامل ہوتے ہیں، میگنیشیم فشار رائی دانے میں موجود ہوتا ہے جو خون کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور یہ آدھے سر کے درد سے نجات دلاتا ہے۔ نزلے کی شدت کو کم کرنے کی صلاحیت رائی دانوں میں پائی جاتی ہے اور سانس کی نالی کے مسائل دور ہو جاتے ہیں، اگر کسی کو سانس لینے کی دِقت پیش آ رہی ہو تو وہ دو تین دانے راٸی کے بیج کے چبا لے۔