سونف والے دودھ کے استعمال سے صحت پر بے شمار مثبت اثرات

دودھ اور سونف کے استعمال سے غذائیت میں بھرپور اضافہ، اس کا استعمال سانسوں کو تازہ دم اور ہاضمے کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔ انسانی جسم سے مضر صحت مواد کا اخراج ممکن بنا کر مجموعی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔
اسلام آباد: طبی ماہرین کے مطابق سونف کی جڑی بوٹی بھی کسی اور جڑی بوٹی سے کم نہیں کیونکہ اس کے استعمال سے بھی انسانی مجموعی صحت سمیت خوبصورتی میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ اگر دودھ میں پکا کر اسے استعمال کیا جائے تو دودھ کی غذائیت اور اس کے فوائد میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے، ہر گھر میں تقریباً سونف پائی جاتی ہے مگر چند افراد صحیح طور پر اس کا استعمال جانتے ہیں، سونف کا استعمال کھانوں سمیت قہوے یا چاٸے میں کیا جاتا ہے، دونوں طرف سے ہی اس کا استعمال درست ثابت ہوتا ہے کیونکہ ہاضمے کی کارکردگی اور سانسوں کے تازہ دم کو بہتری کی جانب لے آتا ہے مگر اس کا دودھ کے ساتھ استعمال کرنا انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے کیونکہ صحت پر بے شمار مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، سونف والا دودھ استعمال کرنے کے نتیجے میں میٹابولیزم کا نظام بہتر ہو جاتا ہے اور جسم میں مضر مواد کو خارج کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق سونف کا دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں وہیں خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
طبی و غذائی ماہرین کے مطابق اکثر کہا جاتا ہے کہ دودھ اور سونف کا استعمال تیزا بیت کو کم کرتا ہے اور جگر کی گرمی کو بھی دور کرتا ہے۔ جِلد کو ایکنی، مہاسوں اور صاف شفاف سے پاک بناتا ہے اور رنگت میں خوبصورتی آتی ہے، دودھ اور سونف میں قدرتی اجزاء بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے صحت پر کسی قسم کے منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ دودھ میں غذائی اجزاء جیسے کہ روغن، وٹامنز اور معدنیات وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں اس لیے مکمل غذا بھی دودھ کو کہا جاتا ہے، روزانہ کی بنیاد پر اگر دودھ کے ایک گلاس میں سوف کا ایک چمچ ڈال لیا جاٸے تو اس کے استعمال سے اس کی افادیت میں اضافہ ہو جاتا ہے اور لاتعداد بیماریوں سے چھٹکارا حاصل ہو جاتا ہے۔ سونف والے دودھ میں میگنیشیم، پوٹاشیم، کیلشیم، فاسفورس اور آٸرن بھر پور مقدار میں پایا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ کیلشم کی کمی اس کے پینے سے ختم ہو جاتی ہے، ہر وقت کی تھکان، سستی دور، ہڈیاں مضبوط، پٹھوں اور اعصابی کمزوری کا بھی خاتمہ کرتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق دماغی سرگرمیوں میں سونف اور دودھ کا استعمال بہتر قرار دیا جاتا ہے، اس کا استعمال اسکول، کالجز اور یونیورسٹیوں میں جانے والے طلبہ کے لٸے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے، بچوں میں دودھ اور سونف کے استعمال سے دماغی کمزوری کا خاتمہ اور یاداشت میں اضافے کا سبب بنتا ہے، آنکھوں کی بینائی پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ دودھ میں سونف پکا کر چھوٹے بچوں کو پلانے سے پیٹ میں میں درد اور گیس کا خاتمہ کیا جاتا ہے۔ سونف اور دودھ دونوں ہی میں اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی ایجنگ کی خصوصیات پائی جاتی ہیں جس کے سبب جسم میں مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔ سونف والا دودھ خوبصورتی میں بھی نکھار پیدا کرتا ہے اس کے استعمال سے جلد جوان اور تروتازہ رہتی ہے، رنگت میں قدرتی لالگی آتی ہے۔ طبی و غذائی ماہرین کے مطابق سونف اور دودھ کے استعمال سے جگر کے ورم میں کمی متوقع ہوتی ہے، لو اور گرمی سے بچاتا ہے، یہ گردوں کے انفیکشن کا مٶثر علاج ثابت ہوتا ہے۔