گزشتہ سال موبائل ڈیوائسز پر ہونے والے کروڑوں سائبر حملے بلاک کئے گئے

image

گزشتہ سال اینڈرائیڈ میلویئر اور تھریٹ ویئر کی سرگرمیاں بڑھ کر سال2021ء کی سطح پر واپس آ گئیں، محققین کی جانب سے 3 نئے خطرناک اینڈرائیڈ میلویئر کی نشاندہی، صارفین کی اسناد چوری کرکے ٹو فیکٹر تصدیق (2ایف اے) اور اسکرین ریکارڈنگ کو نظر انداز کر کے صارف کی رازداری اور سلامتی کو خطرے میں ڈالا جاتا ہے۔ 

نیویارک: (ٹیکنالوجی ڈیسک) سائبر سیکیورٹی ماہرین کے مطابق سال 2023ء میں موبائل ڈیوائسز پر کرڑوں سائبر حملے کئے گئے۔ گزشتہ برس کی نسبت ان حملوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے کو ملا۔ اس حوالے سے کمپنی کے سینئر سیکورٹی عہدیدار جونٹ وین ڈیر وائل کا کہنا ہے کہ سال 2023ء میں اینڈرائیڈ میلویئر اور تھریٹ ویئر کی سرگرمیاں بڑھ کر سال 2021ء کی سطح پر واپس آ گئی ہیں۔ 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سال 2023ء میں عالمی سطح پر موبائل ڈیوائسز پر میلویئر، ایڈویئر اور رسک ویئر کے 3.38 کروڑ حملے بلاک کیے گئے۔ یہ تعداد سال 2022ء کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔ محققین نے 3 نئے خطرناک اینڈرائیڈ میلویئر ویرینٹ ٹیمبر، ڈوافان اور گیگابڈ کی نشاندہی کی ہے۔

سائبر سیکیورٹی کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹیمبر، ڈوافان اور گیگابڈ کے بدنیتی پر مبنی پروگراموں میں متعدد خصوصیات ہیں جن میں دیگر پروگراموں کو ڈاؤن لوڈ کرنا اور اسناد چوری کرکے ٹو فیکٹر تصدیق (2ایف اے) اور اسکرین ریکارڈنگ کو نظر انداز کر کے صارف کی رازداری اور سلامتی کو خطرے میں ڈالنا شامل ہیں۔ ٹیمبر ایک اسپائی ویئر ایپلی کیشن ہے جو ترکی میں صارفین کو نشانہ بناتی ہے۔ یہ مناسب اجازت حاصل کرنے کے بعد حساس صارف کی معلومات جیسے ایس ایم ایس پیغامات اور کی اسٹروکس جمع کرتا ہے۔

ڈوافان چینی کمپنیوں کے سیل فونز پر حملہ کرتا ہے اور بنیادی طور پر روسی مارکیٹ کو نشانہ بناتا ہے۔ میلویئر کو سسٹم اپ ڈیٹ ایپلی کیشن کے جزو کے طور پر تقسیم کیا جاتا ہے اور یہ آلہ کے ساتھ ساتھ ذاتی ڈیٹا کے بارے میں معلومات جمع کرتا ہے۔ گیگا بڈ 2022ء کے وسط سے فعال ہے، اس نے ابتدا میں جنوب مشرقی ایشیا کے صارفین سے بینکنگ اسناد چرانے پر توجہ مرکوز کی لیکن بعد میں اسے پیرو جیسے دیگر ممالک تک پھیلا دیا گیا۔