جنک فوڈ کا استعمال دماغی صحت کیلئے نقصان دہ

image

سدرن کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق، تحقیق میں شامل جانوروں نے یادداشت کے مختلف ٹیسٹوں میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا، چوہوں کو 30 ہفتوں تک زیادہ چربی والی غذا کا استعمال کرایا گیا۔ 

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فاسٹ یا جنک فوڈ کا استعمال دماغی صحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ تحقیق امریکہ میں سدرن کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ہے۔ اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کیے گئے تھے اور یہ دیکھا گیا کہ مختلف غذاؤں سے ان کی یادداشت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق میں دریافت ہوا کہ زیادہ چکنائی اور چینی پر مشتمل غذا کے استعمال سے نوجوانوں کے دماغ کی یاد داشت منظم کرنے کی صلاحیت طویل المعیاد بنیادوں پر متاثر ہوتی ہے۔ زیادہ چکنائی اور چینی پر مشتمل غذا کے استعمال سے ان کے دماغ میں ایک نیورو ٹرانسمیٹر کی سطح پر کیا تبدیلیاں آتی ہیں۔ یہ نیورو ٹرانسمیٹر سیکھنے، توجہ مرکوز کرنے اور یادداشت جیسے دماغی افعال کیلئے اہم ہوتا ہے اور الزائمر کے شکار مریضوں کے دماغ میں اس نیورو ٹرانسمیٹر کی سطح گھٹ جاتی ہے۔ 

جنک فوڈ استعمال کرنے والے چوہوں کے دماغ میں اس نیورو ٹرانسمیٹر کی سطح متاثر ہوئی اور ان جانوروں نے یادداشت کے مختلف ٹیسٹوں میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ درحقیقت وہ چوہے کچھ دیر پہلے دیکھی جانے والی اشیا بھی بھولنے لگے۔ محققین نے بتایا کہ یہ نیورو ٹرانسمیٹر دماغی افعال کیلئے بہت اہم ہوتا ہے اور انسانی یادداشت کیلئے اہم کردار ادا کرتا ہے۔

تحقیق کے دوران چوہوں کو 30 ہفتوں تک زیادہ چربی والی غذا کا استعمال کرایا گیا۔ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ چربی والی غذا کھانے والے چوہوں کا جسمانی وزن بہت زیادہ بڑھ گیا۔ انسولین کی مزاحمت بڑھنے سے دماغی حجم بھی سکڑنے لگا۔