موٹاپا کم کرنے والی ادویات صحت کے دیگر مسائل کا باعث بن رہی ہیں: تحقیق

image

تحقیق میں 6 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، نو عمر افراد میں زیادہ تر لڑکیاں وزن کم کرنے والی ادویات کی مستعمل، وزن کم کرنے والی ادوایات کا بے دریغ استعمال ڈپریشن بڑھانے سمیت دیگر صحت کے مسائل بنا سکتا ہے۔

نیویارک: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں موٹاپے کا مسئلہ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔ اکثر موٹاپے کا شکار لوگ اپنا وزن کم کرنے کیلئے بغیر کسی ڈاکٹر کی ہدایت کے مختلف ادویات کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔ تقریبا ہر 10 میں سے ایک نوعمر لڑکا یا لڑکی ان ادویات کا استعمال کرتا ہے جو باعث تشویش ہے۔ 

طبی جریدے جاما نیٹ ورک میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین صحت نے تحقیق کے دوران امریکہ سمیت دیگر ممالک کی 90 تحقیقات کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ مطالعے کے دوران مجموعی طور پر 6 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔ دنیا بھر کے 6 فیصد نو عمر افراد ڈاکٹروں کی تجویز کے بغیر ہی وزن کم کرنے والی مختلف ادویات اور خصوصی طور پر گولیاں استعمال کر رہے ہیں، نو عمر افراد میں زیادہ تر لڑکیاں وزن کم کرنے والی ادویات استعمال کر رہی ہیں۔ 

عالمی ادارہ صحت کی سال 2022ء کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 40 کروڑ بچے موٹاپے کا شکار ہیں۔ امریکہ سمیت یورپی ممالک میں تیزی سے بچے اور نوعمر افراد موٹاپے کا شکار بن رہے ہیں۔ وزن کم کرنے والی ادوایات کے بے دریغ استعمال سے ڈپریشن بڑھنے سمیت دیگر صحت کے مسائل درپیش آ سکتے ہیں۔