مہنگائی میں کمی سے پاکستانی روپیہ مستحکم

image

پاکستان میں پہلی بار اصل شرح سود یا ریئل انٹرسٹ ریٹ مثبت ہو گیا، 2025ء تک ڈالر کی قیمت 220 روپے پر آنے کا امکان، ریئل انٹرسٹ ریٹ مزید مثبت ہونے کے نتیجے میں قرضوں پر سود کی رقم بھی کم ہو گی۔

اسلام آباد: (اکانومی ڈیسک) آئی ایم ایف نے پاکستان میں افراطِ زر کی شرح میں کمی کی تصدیق کر دی ہے۔ آئندہ چند مہینوں میں روپے کی قدر مزید بڑھنے کی توقع ہے۔ ماہرین نے روپے کی قدر میں 20 فیصد اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

تین سال کے دوران پاکستان میں پہلی بار اصل شرح سود یا ریئل انٹرسٹ ریٹ مثبت ہو گیا ہے۔ریئل انٹرسٹ ریٹ جب منفی ہو جاتا ہے تو بینک آپ کو آپ کی رقم پر جتنا منافع دیتا ہے افراط زر یا مہنگائی کی شرح اس سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں آپ کو بینک میں رقم رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ اس کے برعکس ریئل انٹرسٹ ریٹ مثبت ہونے سے شرح منافع افراط زر کی شرح سے زیادہ ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں پچھلے 3 برس سے ریئل انٹرسٹ ریٹ منفی چل رہا تھا۔ مرکزی بینک کے ایک سابق سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ مہنگائی کی شرح مسلسل کم ہونے سے ایسا لگ رہا ہے کہ مرکزی بینک شرح سود میں بہت جلد کمی کرے گا جس کے نتیجے میں ریئل انٹرسٹ ریٹ مزید مثبت ہو جائے گا۔ جس سے پاکستان کی قرضوں پر سود کی رقم بھی کم ہو گی اور روپے کی قدر بہتر ہو جائے گی۔